Thursday, 13 March 2014

محراب مسجد نبوی

محراب مسجد نبوی


مسجد نبوی میں اس وقت دو محراب ہیں ایک محراب وہ جو مسجد کے قدیمی احاطے میں تھا جس میں ہمارے آقا حضور جان عالم صلی الله علیہ وسلم امامت فرمایا کرتے تھے اور دوسرا محراب جس کی تصویر آپ دیکھ رہے ہیں یہ حضرت عثمان غنی رضی الله عنہ کے دور خلافت میں بنایا گیا جس میں امیر المومنین حضرت عثمان غنی رضی الله عنہ امامت فرمایا کرتے تھے اور آج بھی یہ محراب موجود ہے اور اسی میں امام امامت کے فرائض سر انجام دیتا ہے
محراب کا آغاز امیر المومنین حضرت عمر رضی الله عنہ کے دور خلافت میں ہوا پرانے وقتوں میں مسافروں کے لئے مسافر خانے کا اہتمام نہیں تھا تو رات بسر کرنے کے لئے مسافر مسجدوں میں تشریف لے آتے نفلی اعتکاف بھی کرتے الله عزوجل کی عبادت میں اپنی رات بسر کرتے 
کئی دفع ایسا ہوتا کہ مسافر قبلہ کی سمت تلاش کرنے میں مشقت اٹھاتا تو حضرت عمر فاروق اعظم رضی اللہ عنہ نے یہ خوبصورت قدم اٹھایا اور باہمی مشاورت سے مسجد کے اندر قبلہ سمت میں محراب تعمیر کروایا تا کہ مسافر پر قبلہ کی سمت واضح رہے 
تو آج تک مسجدوں میں محراب کی تعمیر ہوتی ہے شرعی طور پر محراب مسجد کا حصّہ نہیں کہلاتے اس لئے اور مناسب جگہ نہ ہونے کی وجہ سے محراب میں اذان وغیرہ دی جاتی ہے کیونکہ مسجد میں اذان دینا شرعی طور پر درست نہیں ہے 
الله سے دعاہے کہ ہم سب کو مسجد نبوی ک محرابوں کی زیارت نصیب کرے آمین ثم آمین 


Tuesday, 11 March 2014

گنبد خضرا


گنبد خضرا خدا تجھ کو سلامت رکھے 
دیکھ لیتے ہیں تجھے پیاس بجھا لیتے ہیں 


ہر عاشق اس دن کا منتظر ہے کہ جس دن وہ اپنی سر کی آنکھوں سے گنبد خضرا کا نظارہ کرے اعلحضرت فرماتے ہیں کہ 
حاجیو آؤ شہنشاہکا روضہ دیکھو 
کعبہ تو دیکھ چکے کعبے کا کعبہ دیکھو 
کیا بات ہے اعلحضرت کی الله الله ہر موقع پر عاشقوں کی نمائندگی کرتے ہیں 
اس گنبد کو گنبد خضرا سبز ہونے کی وجہ سے کہاجاتا ہے عربی زبان میں اخضر سبز رنگ کو کہاجاتا ہے کیونکہ اس شان والے گنبد کا رنگ سبز ہے اس لئے اس کو گنبد خضرا کہاجاتا ہے 
اس سے پہلے جو گنبد سرکار صلی الله علیہ وسلم کی قربت کے مزے لوٹ رہا تھا وہ نیلے رنگ کا تھا اور اس سے بھی پہلے جو جلوہ گر تھا وہ سفید رنگ کا تھا ابھی سبز رنگ میں جلوہ گر ہے جس کا نظارہ عشاق بڑے شوق سے کرتے ہیں 
ایک بات ذہن نشین رہے کہ کسی بھی گنبد کو شہید نہیں کیا گیا بلکہ ایک کے اوپر دوسرے کی تعمیر کی گئی 
اس گنبد خضرا پر دھات کی تہ چڑھی ہوئی ہے اور تصویر میں جس مقام کو نمایاں کیا گیا ہے وہ گنبد خضرا کا روشن دان ہے
 
کعبے کی عظمتوں کا منکر نہیں ہوں لیکن 
کعبے کا بھی ہے کعبہ میٹھے نبی کا روضہ 
الله عزوجل ہماری زندگی میں وہ دن ہمیں نصیب کرے کہ ہم دیارمحبوب پر جا کر اپنی حسرتیں پوری کریں اور گنبد خضرا کے دیدار سے اپنی آنکھوں کو منور کریں آمین 
خدا خیر سے لاے وہ دن بھی نوری
مدینے کی گلیاں بہارا کروں میں 
********

Saturday, 8 March 2014

مسجد قبا شریف


زائرین مدینہ منورو جب مدینہ پاک پہنچتے ہیں تو سب سے پہلے ان مو مسجد قبا شریف کا دیدار میسر آتا ہے


                                                           


مسجد نبوی کی تعمیر ک باوجود ہر ہفتہ کو سرکار دوعالم صلی الله علیہ وسلم مسجد قبا شریف کا پیدل سفر اختیار فرماتے مجھے اس موقع پر سیدی اعلحضرت کا شعر یاد آ رہا ہے کہ 
گزرے جس راہ سے وہ سید والا ہو کر 
ہو گئی سری زمیں عنبر سارا ہو کر 
مسجد قبا شریف کی فضیلت کے کیا کہنے کہ حضرت سہل بن حنیف رضی اللہ عنہ سے مروی ہے رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے فرما یا جس نے گھر میں وضو کیا پھر مسجد قبا آ یا اس میں نماز پڑھی اس کے لئے عمرے کا اجر ہے اسے احمد نسائی اور ابن ماجہ نے روایت کیا اور حاکم نے اسے صحیح قرار دیا 
زائرین مدینہ یہاں حاضر ہو کر نوافل ادا کرتے ہیں اور عمرے جیسا ثواب رب کے فضل سے پاتے ہیں 
اس مسجد کے قرب میں وہ کنواں تھا جس میں حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کی انگوٹھی گری تھی ابھی اس کنویں کو موجودہ حکومت نے بند کر دیا ہے 
اس مسجد قبا شریف کے نزدیک ہی مسجد فجر بھی موجود ہے جو کہ بغیر چھت کے صرف چار دیواری پر مشتمل ہے وہاں کھجور کے درخت ہوا کرتے اور جب کبھی سرکار مدینہ سے باہر تشریف لے جاتے تو صحابہ مسجد فجر کے درختوں پر چڑھ کر سرکار کو دیکھتے کہ سرکار مدینہ صلی الله علیہ وسلم تشریف لا رہے ہیں یا نہیں 
الله الله 


الله عزوجل سے دعاہے کہ ہر مسلمان جو اپنے دل میں مدینہ پاک کی محبت لئے ہووے ہے اس کو مدینہ پاک کی با ادب با ذوق اشکوں بھری حاضری نصیب ہو 

لے رضا سب چلے مدینہ کو 
میں نہ جاؤں ارے خدا نہ کرے 
**************************************************

Wednesday, 5 March 2014

فضائل و خصائص مصطفیٰ صلی الله علیہ وسلم



تذکرہ فضائل و خصائص مصطفیٰ صلی الله علیہ وسلم 



حبیب خدا صلی الله علیہ وسلم کے خصائص و فضائل کو بیان کرنا اور یاد کرنا دونوں جہانوں میں فلاح کا موجب ہے 
خصائص کی چار اقسام ہیں 
وہ واجبات جو مصطفیٰ کریم صلی الله علیہ وسلم سے خاص ہیں مثلا نماز تہجد 
وہ احکام جو مصطفیٰ کریم صلی الله علیہ وسلم پر ہی حرام ہیں ، دوسروں پر نہیں مثلا تحریم زکوٰۃ 
وہ مباحات جو سرور عالم صلی الله علیہ وسلم سے خاص ہیں مثلا نماز بعد عصر \
وہ فضائل و کرامات جو حضور انور صلی الله علیہ وسلم سے مخصوص ہیں 
مثلا حضور اقدس صلی الله علیہ وسلم کے اسماے مبارکہ میں تقریبا ستر ٧٠ نام وہی ہیں جو الله عزوجل کے ہیں 

Tuesday, 4 March 2014

المدینہ نیٹ ورک کا تعارف

المدینہ نیٹ ورک


 

المدینہ نیٹ ورک میں اپنے تمام ساتھیوں کو خوش آمدید کہتا ہوں 
  المدینہ نیٹ ورک کو پیش کرنے کا مقصد آپ لوگوں کو مدینہ منورہ کے فضائل اور اس سے متصل زیارات کے بارے میں آگاہ کرنا ہے 
یقیناً ہر مسلمان کے دل میں مدینہ پاک کی محبّت شدید تر ہے اور کیوں نہ ہو کہ مدینہ پاک کو نسبت پیارے آقا احمد مجتبیٰ 
حضرت محمّد مصطفیٰ صلی الله علیہ وسلم سے ہے

مدینہ اس لئے عطار جان و دل سے ہے پیارا 
کہ رہتے ہیں میرے آقا میرے دلبر مدینے میں

یقیناً آپ سب لوگ اس بلاگ سے جڑے رہیں گے اور اپنی نیک تمناؤں کا اظہار کرتے رہیں گے